عشق میں بیتاب دیکھے جائیں گے
صرف تیرے خواب دیکھے جائیں گے
حسن کے سیلاب دیکھے جائیں گے
عاشقاں بیتاب دیکھے جائیں گے
ہم فقیروں کو نہیں کچھ واسطہ
جن کے یاں القاب دیکھے جائیں گے
جب تلک میرے ستارے اوج پر
ساتھ میں احباب دیکھے جائیں گے
تم توکل ساتھ اپنے لے چلو
ظلم کے گرداب دیکھے جائیں گے
نام سے مشہور جو تصنیف ہو
اسکے سب ابواب دیکھے جائیں گے
تم کرو ماں باپ کی خدمت میاں
دو جہاں شاداب دیکھے جائیں گے
میری نظروں سے کرو دیدارتم
ہر جگہ مہتاب دیکھے جائیں گے
جب بزرگوں کا ہو قاسم سامنا
علم کیا ؟ آداب دیکھے جائیں گے
*محمد قاسم
بسواکلیان ضلع ، بیدر*

0
80