یہ جو جانِ دو جہاں ہیں، میرے وہ مصطفیٰ ہیں
شہکار یہ ہی رب کے، بنے شانِ دو سریٰ ہیں
واصل جو اپنے رب سے، خلقِ خدا میں ہیں
ہادی یہ مصطفیٰ، دلدار و جانِ ما ہیں
لولاک سے ہے مژدہ، کوثر تمام اُن کا
خاطر جہاں جن کی، مولا ہی جانے، کیا ہیں
کب بحرِ حُب میں اترے، گھوڑے جو خرد کے ہیں
کہہ قلزمِ عشق میں، آتے ہیں جو اعدا ہیں
مرضی یہ مصطفیٰ کی ہے، قبلہ بنا جو یوں
فرمان ہیں جو رب کے، وہ پیامِ الضحیٰ ہیں
راضی کرے گا خالق، محشر میں مصطفیٰ کو
واحد حسیں، یہ دلبر، جو جمالِ دو سریٰ ہیں
محمود یہ ہیں داتا بانٹیں جو نعمتوں کو
سارے جہاں انہی کے، ہر حال میں گدا ہیں

20