| یہ سچ ہے کہ قُرآں میں خُدا بول رہا ہے |
| اور میرا نبی رب کا کہا بول رہا ہے |
| تسبیح میں سرور ص کی ثناء بول رہا ہے |
| طاؤسِ سخن بن کے ہما بول رہا ہے |
| خاموش رہیں اور ذرا دیر سماوات |
| نوکر یہ ترا تجھ پہ لکھا بول رہا ہے |
| دنیا کے سبھی رنگ ہیں ممنون ترے ہی |
| چپ چاپ کھڑے یوں ہیں!ہرا بول رہا ہے |
| لب بستہ کھڑے ہیں یہ سبھی چاند ستارے |
| اب تک وہی مٹی کا دیا بول رہا ہے |
| کیا اور بیاں کرتا میں حیدر کی ولایت |
| وہ مہرِ نبوت کھڑا بول رہا ہے |
| جون کاظمی |
معلومات