| جب بھی سرکار کے کوچے کی ہوا ملتی ہے |
| ہم سے بیمار کو بس اس سے شفا ملتی ہے |
| شاہِ بطحا کی پڑی جس پہ نگاہِ رحمت |
| اس کو اللہ تعالیٰ کی رضا ملتی ہے |
| آؤ بیمارو! مسیحائے زمن کے در پر |
| سارے امراض کی اس در پہ دوا ملتی ہے |
| بے سبب بخش دیا جاتا ہے ایسا عاشق |
| جس کو سرکار کے قدموں میں قضا ملتی ہے |
| دینِ اسلام پہ جو سر کو کٹا دیتے ہیں |
| باخدا ایسے ہی لوگوں کو بقا ملتی ہے |
| کامیابی کی طرف پیارے مسلماں آؤ ! |
| پنج وقتہ یہی کانوں میں صدا ملتی ہے |
| عشقِ سرکار میں سرشار تصدق رہنا |
| عشقِ سرکار سے ایماں کو جِلا ملتی ہے |
معلومات