ذکر آقؐا کو لب پر اپنے سجا لیا کر
تسکین روح کا ساماں خوب جما لیا کر
امت کا درد و غم سینے میں بسا لیا کر
دین و ایماں کی خاطر خود کو مٹا لیا کر
پیارے سرکارؐ کے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے نماز
اپنی پیشانی کو سجدے میں جھکا لیا کر
ارماں ہے من میں پائے حاضری روضہؐ کی تو
ہاتھوں کو دعاؤں میں ہر وقت اٹھا لیا کر
محبوب یزداںؐ کا صدقہ نہ رد ہو کبھی
مولی کو تہجد میں رو رو کے منا لیا کر
جب پختہ ارادہ کر کے سوئے مدینہ چلے
خضریؐ کی زیارت سے تب پیاس بجھا لیا کر
در اقدسؐ گر پہنچے ناصؔر تو زہے قسمت
نعتوؐں کا ہدیہ پھر رغبت سے سنا لیا کر

0
16