| مری جانب وہ خال و خد نہیں کرتا |
| میں وہ ہوں جو کسی کو رد نہیں کرتا |
| بے وجہ لفظوں پر میں شد نہیں کرتا |
| کبھی بھی کوئی بات رد نہیں کرتا |
| کہا ہے میں نے، بس نہیں ہے محبت |
| مرے دل! باز آ تو حد نہیں کرتا |
| یہ گلہ ہے مجھے سکولِ محبت |
| تو مرے نام کیوں سند نہیں کرتا؟ |
| یوں نہ اچھی اُمید اُس سے رکھو تم |
| کبھی جو شخص نیک و بد نہیں کرتا |
| کئی فن سے نوازا ہے مجھے رب نے |
| میں کسی سے کبھی حسد نہیں کرتا |
| کامران |
معلومات