| ہم سے کسی کے عیب اُچھالے نہیں جاتے |
| اور آستیں میں سانپ بھی پالے نہیں جاتے |
| ہم رشتے نبھاتے چلے آئے ہیں ہمیشہ |
| رشتے کبھی بھی خوں سے نکالے نہیں جاتے |
| کامران |
| ہم سے کسی کے عیب اُچھالے نہیں جاتے |
| اور آستیں میں سانپ بھی پالے نہیں جاتے |
| ہم رشتے نبھاتے چلے آئے ہیں ہمیشہ |
| رشتے کبھی بھی خوں سے نکالے نہیں جاتے |
| کامران |
معلومات