اپنا سب کچھ لٹا کے لے آیا
میں محبت اٹھا کے لے آیا
کچھ دنوں سے بہت اداسی تھی
تیری یادیں چُرا کے لے آیا
روٹھ کر اس کی بزم سے نکلا
خود ہی خود کو منا کے لے آیا
رو پڑی اُس فقیر کی روٹی
وہ جو بچے دکھا کے لے آیا
میں نے جس درد سے نکلنا تھا
تو وہیں پر گھما کے لے آیا

0
145