| اٹھ چکے وہ شمعِ محفل کے جو پروانے رہے |
| مے کشوں کے شوق میں بیتاب پیمانے رہے |
| وہ صنم خانے کی لیلی سے بھی بے گانے رہے |
| قیس کے صحرا میں بھی جو تیرے دیوانے رہے |
| . . |
| کیا جلے گی خونِ دل سے شمعِ محفل بھی مری |
| بزمِ آرائی مری کیا رنگ لاۓ گی کبھی |
| اٹھ چکے وہ شمعِ محفل کے جو پروانے رہے |
| مے کشوں کے شوق میں بیتاب پیمانے رہے |
| وہ صنم خانے کی لیلی سے بھی بے گانے رہے |
| قیس کے صحرا میں بھی جو تیرے دیوانے رہے |
| . . |
| کیا جلے گی خونِ دل سے شمعِ محفل بھی مری |
| بزمِ آرائی مری کیا رنگ لاۓ گی کبھی |
معلومات