| شام کو سورج ڈھلتا ہو گا |
| غم کی آگ میں جلتا ہو گا |
| ناگن زلفیں سجتی ہوں گی |
| سرمہ آنکھ میں ڈلتا ہو گا |
| اس نے کہا تھا تنہا جی لیں |
| دم اب اس کا نکلتا ہوگا |
| مانا ہم تو ٹوٹ چکے ہیں |
| وہ بھی غم سے مچلتا ہوگا |
| برسوں سینچا غم کا پودا |
| جانے کب سے پھلتا ہوگا |
| جس کی خاطر سو دکھ جھیلے |
| ساتھ کسی کے چلتا ہو گا |
| ساغر تم تو پاگل ٹھہرے |
| روز وہ ہاتھ بدلتا ہوگا |
معلومات