اے خلد کی بہارو آمد ہے مصطفیٰ کی
جنت کے عہدہ دارو آمد ہے مصطفیٰ کی
راحت ہے نوریوں کو عیدوں میں عید ہے یہ
خوشیوں سے سب پکارو آمد ہے مصطفیٰ کی
ہو دید سیر ہو کر نورِ حبیبِ رب کی
امبر کے شمس تارو آمد ہے مصطفیٰ کی
بعد از خدا ہے رتبہ لولاک کے پیا کا
مرسل اے تاجدارو آمد ہے مصطفیٰ کی
حاجت روا خدا ہے نعمت عطا نبی کی
سن لو اے غم کے مارو آمد ہے مصطفیٰ کی
دانائے راہ ہادی دانی ہیں منزلوں کے
بَن باغ کُوہسارو آمد ہے مصطفیٰ کی
ہر قول زریں اُن کا تفسیرِ حکمِ حق ہے
فرقاں کے اے سپارو آمد ہے مصطفیٰ کی
عصیاں گناہ سے ہے گر داغ دار نامہ
مژدہ ہے غم کے مارو آمد ہے مصطفیٰ کی
سامانِ مغفرت ہے میلاد کا یہ تحفہ
خوشیاں منائیں یارو آمد ہے مصطفیٰ کی
ہر درد کی دوا ہیں درماں ہیں جو دکھوں کا
خوش ہوں میں غمگسارو آمد ہے مصطفیٰ کی
سب بھر رہے ہیں جھولی محمود خوشیاں آئیں
آقا کے جاں نثارہ آمد ہے مصطفیٰ کی

22