| ہے خواہش تیرا داغِ پیشانی چوم لیا جائے |
| آنکھیں عارض لب چہرہ نورانی چوم لیا جائے |
| ہم کو تو مطلب ہے بس یوں ہی بوسہ بازی سے جانم |
| پھر چاہے تمکو یوں خیالی زبانی چوم لیا جائے |
| ہے خواہش تیرا داغِ پیشانی چوم لیا جائے |
| آنکھیں عارض لب چہرہ نورانی چوم لیا جائے |
| ہم کو تو مطلب ہے بس یوں ہی بوسہ بازی سے جانم |
| پھر چاہے تمکو یوں خیالی زبانی چوم لیا جائے |
معلومات