جوں قیامت خیز محشر لے ہے کچھ انگڑائیاں
یار نے یوں قدِ دلکش سے لی کروٹ لی ہائے رے
جب بھی سنتے ہیں کہ گلشن میں وہ شوخ آ جائے گا
دل کو تھامے بیٹھ ہی جاتے ہیں آہٹ ہائے رے
تیغ سے بھی تیز تر وہ رشکِ گل رخسار اف
نشہ سے لبریز آنکھیں لب کی سلوٹ ہائے رے
آج بھی جکڑے ہے دل کو زلف کی یہ لٹ ہائے رے

0
23