جوں قیامت خیز محشر لے ہے کچھ انگڑائیاں |
یار نے یوں قدِ دلکش سے لی کروٹ لی ہائے رے |
جب بھی سنتے ہیں کہ گلشن میں وہ شوخ آ جائے گا |
دل کو تھامے بیٹھ ہی جاتے ہیں آہٹ ہائے رے |
تیغ سے بھی تیز تر وہ رشکِ گل رخسار اف |
نشہ سے لبریز آنکھیں لب کی سلوٹ ہائے رے |
آج بھی جکڑے ہے دل کو زلف کی یہ لٹ ہائے رے |
معلومات