غزل
آدمی با کمال ہوتا ہے
پھر اچانک زوال ہوتا ہے
اک محبت خلوص کا جملہ
روشنی کی مثال ہوتا ہے
بات بر وقت گر نہ کی جائے
زندگی بھر ملال ہوتا ہے
بے ہنر خلق میں ہنر بانٹے
آدمی وہ کمال ہوتا ہے
میں اکیلا کبھی نہیں ہوتا
ساتھ تیرا خیال ہوتا ہے
عام سا شخص خاص بن جائے
عشق میں یہ کمال ہوتا ہے
لاکھ ہم احتیاط برتیں پر
نقص کا احتمال ہوتا ہے
دادِ تحسین کا شرف پائے
شعر جو حسبِ حال ہوتا ہے
چین کی نیند سو شہاب احمد
خوب تھک کر نڈھال ہوتا ہے
شہاب احمد
۱۴ اگست ۲۰۲۵

0
5