| سلامتی کا انہیں اب گُمان دینا ہے |
| ابھی تو سر پہ انہیں سائبان دینا ہے |
| یہاں پہ محنتوں پہ پھل کبھی نہیں آتا |
| یہ روح بیچ کے ان کو جہان دینا ہے |
| وہ نا سمجھ ہیں ابھی تک کھلونے مانگتے ہیں |
| انہیں خرید کے یہ آسمان دینا ہے . . |
| ابھی سکول کی فیسیں بھی ان کی بھرنی ہیں |
| کہ زندگی میں اک اچھا تَکان* دینا ہے |
| تمہارے بالوں کی چاندی نظر نہیں آتی |
| ابھی تو بھوک پہ ان کی دھیان دینا ہے |
| ملی نہ لاش تو پتھر ہی دفن کر لینا |
| کسی طرح کا تو ان کو نشان دینا ہے |
| ہر ایک امتحاں کے بعد انتظار میں ہیں |
| نجانے کون سا اب امتحان دینا ہے |
| * To give a start |
معلومات