| چاند دیکھا ستارے دیکھے |
| خوب ہم نے نظارے دیکھے |
| بیچ دریا میں ہم نے اکثر |
| چھوڑ جاتے سہارے دیکھے |
| ہجر کی آتشِ عناں میں |
| جلتے دریا کنارے دیکھے |
| عشق کی رہ میں ہوتے رسوا |
| ماں کے اکثر دلارے دیکھے |
| اپنے آنگن پہ بادلوں کے |
| برق پاشی اشارے دیکھے |
| کام آئے نہ وقتِ پیری |
| دعویٰ کرتے سہارے دیکھے |
| دل کی بستی میں ہم نے ساغر |
| رقصاں رقصاں شرارے دیکھے |
معلومات