| برستی بارش میں بہتے آنسو چھپا نہ پایا تو کیا کروں گا |
| کسی نے پوچھا جو حال تیرا بتا نہ پایا تو کیا کروں گا |
| ابھی محبت نئی نئی ہے ابھی چڑھا ہے خمار اس پر |
| نبھا کے وعدے جو کر رہا ہے نبھا نہ پایا تو کیا کروں گا |
| نہ دیکھوں جب تک تجھے میں جاناں قرار آئے نہ میرے دل کو |
| بچھڑ کے تم سے تمھاری صورت بھلا نہ پایا تو کیا کروں گا |
| کبھی جو مجھ پر بھی وہ ترس کھائیں پاس آئیں مزاج پوچھیں |
| زبان میری جو لڑکھڑائے سنا نہ پایا تو کیا کروں گا |
| لگائی تم نے جو آگ دل پر ابھی وہ دھیمے سلگ رہی ہے |
| وہ آگ ساغر میں مرتے دم تک بجھا نہ پایا تو کیا کروں گا |
معلومات