غزل اردو |
اپنی باتوں کے سحر میں وہ پھسا لیتا ہے |
ملنے والوں کو وہ گرویدہ بنا لیتا ہے |
گفتگو میں تو کوئی ثانی نہیں ہے اس کا |
باتوں باتوں میں ہی وہ دل بھی چرا لیتا ہے |
اس کے اندازِ تکلم میں مسیحائی ہے |
زخموں پر لفظوں کا مرہم وہ لگا دیتا ہے |
اس کی لمحوں کی رفاقت نہ بھلائی جائے |
جاننے والوں سے وہ شخص دعا لیتا ہے |
لوگ کہتے ہیں کہ انور وہ تو ہرجائی ہے |
جو بھی ملتا ہے اسے اپنا بنا لیتا ہے |
انور نمانا |
معلومات