ہاتھ میں جب بھی جام لیتے ہیں |
بس تمہارا ہی نام لیتے ہیں |
ظلم سہہ کر گلہ نہیں کرتے |
خود سے پھر انتقام لیتے ہیں |
بھول جاتے ہیں دکھ ہمیں دے کر |
صبح سکھ دے کے شام لیتے ہیں |
ہر قدم پر ہمیں گراتا ہے |
ہم تو گرتوں کو تھام لیتے ہیں |
ہاتھ میں جب بھی جام لیتے ہیں |
بس تمہارا ہی نام لیتے ہیں |
ظلم سہہ کر گلہ نہیں کرتے |
خود سے پھر انتقام لیتے ہیں |
بھول جاتے ہیں دکھ ہمیں دے کر |
صبح سکھ دے کے شام لیتے ہیں |
ہر قدم پر ہمیں گراتا ہے |
ہم تو گرتوں کو تھام لیتے ہیں |
معلومات