| نعرئے عشق لگائیں گے چلے جائیں گے |
| لوگ پھر تیر چلائیں گے چلے جائیں گے |
| ہم ترا دکھ ہی منائیں گے چلے جائیں گے |
| چار مصرعے ہی سنائیں گے چلے جائیں گے |
| اب تو لگتا ہے نہیں آئے گا تو، سوچا ہے |
| دن بچے ہیں جو بتائیں گے چلے جائیں گے |
| میں نہیں آیا ہوں تجدیدِ محبت کے لیے |
| تُو دکھی ہے تو ہنسائیں گے چلے جائیں گے |
| نور شیر |
معلومات