کوئ رات تیرے بعد مجھے سونے نہیں دیتی
درد دیتی ہے بہت پر مجھے رونے نہیں دیتی
خواہش تو بہت ہے اک اور محبت کی
مگر تیری یاد کسی اور کا ہونے نہیں دیتی
اک بار تو کھلکے چاہتا ہوں میں رونا
مگر اب دنیا رونے پے کھلونے نہیں دیتی
کہیں ماضی میں ہی موجود ہوں میں اب تک
میری آنکھ مجھے نئے خواب پرونے نہیں دیتی
تیرے شہر میں تو اب بھی غیر ہوں میں
مگر تیری گلی مجھے یہاں کھونے نہیں دیتی
میری ہی زندگی اب محال ہے مجھ پر
تیری انا تجھے آنکھ تک بھگونے نہیں دیتی
میں یاد نہیں تجھکو یا ہے ماجرا کوئ اور
یا میری یاد تو اپنے دل کو چبھونے نہیں دیتی
تیری یاد گھیرے ہوۓ مجھے کونے نہیں دیتی
درد دیتی ہے بہت پر مجھے رونے نہیں دیتی

0
71