دل ہے روشن غریب خانے میں
گھپ اندھیرا سا ہے زمانے میں
ہم نے روشن کی اس طرح دنیا
دل جلائے دیا جلانے میں
دیکھنے والے مطمئن ہوں گے
کچھ نہیں جاتا مسکرانے میں
کتنی آنکھوں نے بد دعائیں دیں
کتنے دل ٹوٹے کھلکھلانے میں
کس کی آمد کا منتظر بیٹھا
اجنبی طائر آشیانے میں

0
6