| کوئی سایہ تو میسر نہیں پھولوں کا مجھے |
| گرچہ نگراں تو بنایا ہے ببولوں کا مجھے |
| دل تو نادانی مری جان بہت کرتا ہے |
| اتنا پابند نہ کر اپنے اصولوں کا مجھے |
| پیچھے لے جاتی ہے کیا ڈھلتی ہوئی عمر ابھی |
| یاد آتا ہے زمانہ وہی جھولوں کا مجھے |
| کتنی ہمت ہے ابھی ناتواں دل میں امڈی |
| کتنا پُرعزم کرے عزم رسولوں کا مجھے |
معلومات