اٹھو غم کے مارو سوئے طیبہ جائیں
سنو بے سہارو سوئے طیبہ جائیں
ہیں طالع دہر کے بدلتے اسی جا
ملو جاں نثارو سوئے طیبہ جائیں
نبی رحمتِ حق ہیں محبوب رب کے
بڑھو رب کے پیارو سوئے طیبہ جائیں
ہیں بے کس کے والی جہاں شاہِ شاہاں
چلو میرے یارو سوئے طیبہ جائیں
گدا بن کے سلطاں اسی در پہ آئیں
اے دلبر کے پیارو سوئے طیبہ جائیں
ہو بے چین دن رات ہجرِ نبی میں
ارے دلفگارو سوئے طیبہ جائیں
ہے لبریز ہستی ثنائے نبی سے
عُلیٰ نعرہ مارو سوئے طیبہ جائیں
درودوں سلاموں کے گجرے بنا کر
چمن کی بہارو سوئے طیبہ جائیں
یہ بلکیں جو شیدا فراقِ نبی میں
سنو اشک بارو سوئے طیبہ جائیں
فدا ہے یہ محمود ہادی پہ دل سے
ملو ساتھ یارو سوئے طیبہ جائیں

1
5
آپ کی رائے!

0