| محبتوں پر نثار ہونے کی بات آئی تو آپ چپ ہیں |
| تھے جس کی خاطر عذاب جھیلے وہ رات آئی تو آپ چپ ہیں |
| یہ آپ کہتے تھے ہم لڑیں گے یہ بازی چاہت کی جیتنے تک |
| ابھی تو پہلا ہی مرحلہ تھا جو مات آئی تو آپ چپ ہیں |
| تبھی کہا تھا کہ مال و دولت سے مت کسی کا ضمیر تولو |
| پلٹ کے واپس جو آپ پر ہی بسات آئی تو آپ چپ ہیں |
| یہ آپ کہتے تھے اب تعلق بنائے رکھنا بڑا کٹھن ہے |
| ہزار خواہش کے بعد مجھ سے نجات آئی تو آپ چپ ہیں |
معلومات