اسے خبر ہی نہیں میرے دل پہ کیا گزری
مرا جو پہلے تھا وہ دلنشین ، اب نہیں ہے
کوئی ہمیں بھی سکھائے یہ فن کی فنکاری
یہ مشغلہ مجھے دیکھا حسین ، اب نہیں ہے
بجا کے دیکھ ذرا ، دل کے تار ، پھر کہنا
وہ سب مکان ہیں خالی ، مکین اب نہیں ہے
عجیب شخص تھا ہر بات پر جھگڑ تا تھا
وہ میرے چار سو نکتہ چین اب نہیں ہے
عجیب شخص تھا ہر بات پر جھگڑ تا تھا
وہ میرے چار سو نکتہ چین اب نہیں ہے

0
106