الطافِ مصطفیٰ نے سینہ سجا دیا
ذذرہء ریگ دل کو موتی بنا دیا
جو اس نے حال اپنا تھا پھر بیاں کیا
توقیرِ دلربا کا نغمہ سنا دیا
زیبا ہیں یہ گلستاں فیضِ حبیب سے
لو لاک نے یہ ڈنکا اونچا بجا دیا
لعلِ کرم ہیں چنتے ان کے گدا سدا
قدرت نے رستہ سیدھا سب کو دکھا دیا
رونق دہر کو دے کر فیضِ کریم سے
میلاد یوں خدا نے ان کا منا دیا
پوری خلق سے واقف ہیں فخرِ کائنات
چاہا جو خود خدا نے ان کو سکھا دیا
محمود مصطفیٰ ہی نبیوں میں خاص ہیں
میثاقِ انبیا نے سب کو بتا دیا

34