سایۂ گیسوئے گلفام نہیں ہے ہم پر
اس لیے اب کوئی الزام نہیں ہے ہم پر
پیش بندی ہو بھلا کیسے جنوں کی ممکن
آج تو آمدِ الہام نہیں ہے ہم پر
ہم ترے کوچے میں محروم ہوئے جاتے ہیں
روشنی کوئی سرِ شام نہیں ہے ہم پر

0
7