| دل مرا یہ درد سے پھٹ جاۓ گا |
| رشتہ ہے جو روح سے کٹ جاۓ گا |
| ہم کھڑے بس دیکھتے رہ جاٸیں گے |
| اور بھروسہ غیر میں بٹ جاۓ گا |
| اک طرف ہی غور سے ہیں دیکھتے |
| سوچتے ہیں یہ دھواں چھٹ جاۓ گا |
| درمیاں کی رنجشیں ہیں بڑھ رہی |
| کہہ رہے ہیں فاصلہ گھٹ جاۓ گا |
| رخ یہ تیرا دیکھ کر تو جان جاں |
| چاند بھی یہ تجھ پہ مر مٹ جاۓ گا |
| مسما ناز |
معلومات