دلوں کی رسم۔ محبت میں چاشنی نہ رہے |
"ہمارے بعد یہ ممکن ہے زندگی نہ رہے" |
تمہاری یاد کی ذہنوں میں سَلوٹیں تو رہیں |
مگر وہ پیار۔محبت وہ عاشقی۔ نہ رہے!! |
تمام رات ہی خوابوں کی دستکیں آئیں |
مگر اِس آنکھ میں تھوڑی بھی تشنگی نہ رہے |
ہر ایک شخص تمہاری ہی جستجو میں رہے |
سب ایسے شہر سے نکلیں کہ آدمی نہ رہے |
نہ کوئی نام رہے نا کوئی نشان رہے |
بدن اداس رہیں کوئی تازگی نہ رہے |
نہ ساز باقی رہیں نا ہی کوئل و بلبل |
غم و ہراس کے پہرے ہوں نغمگی نہ رہے |
سید ہادی حسن |
معلومات