حبیبی یہ آقا نبی مصطفیٰ ہیں
بزرگی میں اعلیٰ جو بعد از خدا ہیں
امام الامم ہیں صفِ انبیا میں
جو ساری خدائی میں سب سے سوا ہیں
یہ محبوبِ رب جو دکھوں کا ہیں درماں
صلاۃ اُن پہ دائم وہ صلے علیٰ ہیں
رواں ان سے سارے ہدایت کے رستے
وہ ہادی ہیں میرے وہ ہی آسریٰ ہیں
درخشاں انہی سے دلوں کے ہیں گلشن
ملے ان سے منزل وہ جانِ ضیا ہیں
چلا نورِ ہادی سے مبدا خلق کا
اسی سے فلک کے ستارے ضیا ہیں
بنے خاکِ بطحا جو سرمہ نظر کا
میں دیکھوں نظارے جو کرتے ثنا ہیں
ہے محمود مشکل فراقِ مدینہ
نہ کر آہیں اونچی وہ سنتے صدا ہیں

23