| ہم پا نہ سکے آج تلک تم کو دعا سے |
| اب جیت کے دیکھیں گے ذرا تم کو وفا سے |
| یہ ڈر ہے محبت سے پگھل جائیں گے لیکن |
| تم توڑ سکو گے نہ کبھی اپنی جفا سے |
| دم توڑ گئیں آندھیاں ٹکرا کے ہمیشہ |
| ہم ٹوٹ کے بکھرے ہیں مگر آج صبا سے |
| اب لوٹ کے واپس نہیں آ سکتے جہاں ہیں |
| اب فرق پڑے گا نہ کوئی ان کی دوا سے |
| سنتے ہی نہیں اپنی فغاں کیا کریں شاہدؔ |
| محشر میں شکایت کریں گے ان کی خدا سے |
معلومات