مجھے اپنے خوابوں کی زینت بنا لے |
مجھے اپنی آغوش میں تو چھپا لے |
نظر مجھ کو تیرے سوا کچھ نہ آئے |
تُو میرے جنوں کو اب ایسے بڑھا لے |
ٹُو خود کو بھی کر لے یوں میرے حوالے |
محبت مری ہے جو ساری کما لے |
غموں کو تُو اپنے بھی ترتیب دے کر |
جو دل چاہے تیرا وہ مجھ کو سنا لے |
سبھی داغ اپنے تُو مجھ کو دکھا کر |
پھر الفت مری کو تُو دل پر سجا لے |
ترے دل پہ باتیں ہمایوں لگی ہیں |
تو غم سارے اس کے گلے سے لگا لے |
ہمایوں |
معلومات