مجھے اپنے خوابوں کی زینت بنا لے
مجھے اپنی آغوش میں تو چھپا لے
نظر مجھ کو تیرے سوا کچھ نہ آئے
تُو میرے جنوں کو اب ایسے بڑھا لے
ٹُو خود کو بھی کر لے یوں میرے حوالے
محبت مری ہے جو ساری کما لے
غموں کو تُو اپنے بھی ترتیب دے کر
جو دل چاہے تیرا وہ مجھ کو سنا لے
سبھی داغ اپنے تُو مجھ کو دکھا کر
پھر الفت مری کو تُو دل پر سجا لے
ترے دل پہ باتیں ہمایوں لگی ہیں
تو غم سارے اس کے گلے سے لگا لے
ہمایوں

0
23