ہارنا میداں میں ہرگز گوارا بھی نہیں |
جیت کی خاطر پہ جزبہ ابھارا بھی نہیں |
داستاں ایماں فروشی کی رکھ تو سامنے |
باز آتے تخت و کرسی سے وزرا بھی نہیں |
جس نے اخلاقی فریضہ کو ہی سمجھا نہ ہو |
"وہ ہمارا بھی نہیں وہ تمہارا بھی نہیں" |
استقامت سے ڈٹے رہنا ہے ہر حال میں |
بے سر و سامانی میں کچھ سہارا بھی نہیں |
روز روشن کی طرح گر ہے ناصؔر سب عیاں |
جانے کیوں پھر ہم سمجھتے اشارہ بھی نہیں |
معلومات