جب رازِ عشق عیاں ہو گیا
دل سے اترا لا مکاں ہو گیا
تاروں سے ٹھان کے ایک دیا
جلتے جلتے دھواں ہو گیا
اک قطرہِ غم تھا درونِ جگر
بڑھ کر بحرِ بے کراں ہو گیا
مدت سے چھپایا دل میں مگر
نظروں سے سارا بیاں ہو گیا
اک پیڑ کے گرنے سے سارا چمن
لمحہ بھر میں بے اماں ہو گیا

0
11