| محبت کے وہ تال میں آجاۓ گا |
| وفا جب تری چال میں آجاۓ گا |
| کیا کرتے تیرے لیے ہم نوا اب |
| جفا جب اسی سال میں آجاۓ گا |
| وفا کے قدم دنیا بھی روک دے گی |
| وفا اپنی جب چال میں آجاۓ گا |
| ستم سے گلہ جب کرے گا جفا تو |
| وفا کے خدوخال میں آجاۓ گا |
| نشاں دیکھ کے بولا فیضان بھی اب |
| چمن اپنے خود حال میں آجاۓ گا |
| فیضان حسن طاہر بھٹی |
معلومات