| جیسا بھی وقت رہے تم یہ کہو اچھا ہے |
| اور بری سوچ بھٹکنے بھی نہ دو اچھا ہے |
| جا بجا بغض کے کیچڑ سے بھری ہیں راہیں |
| اپنے دامن کو بچا کر ہی رکھو اچھا ہے |
| یہ نہ سمجھے کہیں دشمن کہ ڈرے بیٹھے ہو |
| تیغ و بھالا نہ سہی آگے بڑھو اچھا ہے |
| اس کی خواہش پہ جو بدلو گے تو پچھتاؤ گے |
| یار جیسے بھی ہو ویسے ہی رہو اچھا ہے |
| ہم پہ جو تلخیِ ایام نے ڈیرے ڈالے |
| کوئی ہمدرد نہ ساتھی ہے چلو اچھا ہے |
معلومات