وفا کا نام لینا چاہتی ہے |
جفا بدنام رہنا چاہتی ہے |
میں گویا ہوں تو میری بات سن لو |
خموشی آج کہنا چاہتی ہے |
ہو جس کا لمس تیرے ہاتھ جیسا |
کلائی ایسا گہنا چاہتی ہے |
ذرا کچھ دیر ٹھہرو، سانس لے لو |
یہ محفل داد دینا چاہتی ہے |
تِرے سینے پہ رکھا سر ہو میرا |
نِندیا میری چَینا چاہتی ہے |
نگاہِ آئینہ ٹھکرا رہی ہے |
یہ صورت تیرے نَینا چاہتی ہے |
مصدق قدر کر اس ہمسفر کی |
جو تیرے درد سہنا چاہتی ہے |
معلومات