| بے تابی کی ہیئت عیاں دیکھتے ہیں |
| جی رنجور محو فغاں دیکھتے ہیں |
| ہوئے ما بدولت ہیں دیدہ بصیرت |
| "تمھاری نظر سے جہاں دیکھتے ہیں" |
| صلہ پا گئے خوگر امن سارے |
| بسا کوبکو اب اماں دیکھتے ہیں |
| بنی بے بسی کی تماشائی دنیا |
| کجی، بد روی کا زیاں دیکھتے ہیں |
| یہ کب تھم سکے سر کشی درمیاں سے |
| تنفر، تمرد مہاں دیکھتے ہیں |
| چلی بندگی بس ہے اپنے انا کی |
| خصومت گری میں کشاں دیکھتے ہیں |
| تفکر کا بدلاؤ یہی کچھ ہے ناصؔر |
| اخوت میں ڈوبا بیاں دیکھتے ہیں |
معلومات