| تیرے کرم سے مولا، ایسی قضا ملے |
| مدفن حزیں کو، شہرِ صلے علیٰ ملے |
| نامِ نبی سے لب بھی، میرے سجھے رہیں |
| جو درماں ہے دکھوں کا، جس سے شفا ملے |
| آسان ہر کٹھن ہے، شہرِ رسول میں |
| مولا مدینے آؤں، بابِ سخا ملے |
| ہوں بارشیں کرم کی، بطحا سے ہو گھٹا |
| شہرِ مدینہ والی، نوری فضا ملے |
| مانگا نہ جائے جس جا، سرکار کا ہے در |
| بن مانگے سائلوں کو، اس جا دوا ملے |
| وہ جانیں کس کو کیا ہے، جو چاہئے کہاں |
| جھولی پھلائے رکھنا، اس جا سوا ملے |
| محمود! فیضِ جاں ہے، دارین میں سرور |
| مانگیں کہ دل کو وردِ، صلے علیٰ ملے |
معلومات