| جو یاد ہر پل آئے، یعنی وہ تم ہو |
| آ کر نہ پھر وہ جائے، یعنی وہ تم ہو |
| غمگین مجھ کو کوئی اور شے رکھتی ہے |
| لیکن خوشی جو لائے، یعنی وہ تم ہو |
| اب زندگی تو دھوپ جیسی لگتی ہے |
| لیکن گھنے سے سائے، یعنی وہ تم ہو |
| جیسے مرا دل کوئی مہماں خانہ ہو |
| یعنی جو آئے جائے، یعنی وہ تم ہو |
| اظہارِ قربت سے جو گھبرائے تم ہو |
| خود سے بھی جو شرمائے، یعنی وہ تم ہو |
| وہ پوچھتے ہیں تیری بھی رائے کیا ہے؟ |
| کہتا ہوں میری رائے، یعنی وہ تم ہو |
| کامران |
معلومات