کہیں جماعت کہیں ہے فرقہ ، کہیں ہے مسلک کا دور دورہ
کہیں ہے شامی ، کہیں عراقی ، یہ کیا ہے اسلامیوں کا جھگڑا
عرب کی آنکھوں میں کھٹکے ایراں،شیعہ کوسنی نہیں گوارا
انہیں خرافاتِ اندروں نے کیا ہے ملت کا غرق بیڑا
نگاہِ عالم میں ایک ہیں ہم، ہے دشمنِ جاں جہاں ہمارا
ہو " ما أنا " پر اساسِ ملت، ہلالی پرچم نشاں ہمارا

0
7