روپ کی دھوپ پڑ رہی دل پر
قزح و قوس جڑ رہی دل پر
ہر شرارت تو کی نگاہوں نے
اور دھڑکن بگڑ رہی دل پر
شوخ و گستاخ جلوہ گر ہے تو
اک قیامت سی بڑھ رہی دل پر
شدتِ لمس کا نیا رنگ ہے
اک نزاکت پکڑ رہی دل پر
صرف منظر ہی تو نہیں غائب
یاد بھی تو بچھڑ رہی دل پر

0
3