| جَب نہ کر پایا بَشر، اپنے عَمل کا اِحتِساب |
| کام کرنے کو یہی کاتِب بنے قُدسی جَناب |
| نام کا بس رہ گیا ہے یہ خِلافت کا مَقام |
| مُجھ پے قُدسی ہنس رہے ہیں دیکھ کے میری کِتاب |
| مُعتَرض دیکھا مُجھے تو قُدسی بولے اے بَشر |
| تُو نے اپنے کار کا خود ہی کیا ہے اِنتخاب |
| کی عَطا مالِک نے تُجھ کو عَقل، طاقت، آگہی |
| نِعمتوں سے تو نے بھی کِتنا کیا ہے اِکتِساب |
| تھی عِبادت کے لیے، پر تُو نے کیا اِس کو خَراب |
| ہے امانت رُوح تیری، ہے نہیں دائم حَیات |
| خُود شَناسی فَرض ہے، تیرے لیے اے مُضطَرِب |
| خُود نِگاہی سے ہی ہوگا دُور تیرا اِضطَراب |
| رَب ہے مَالِک اور رَازِق، تو ہے بَندہ اے غُلام |
| رَاضی اپنا رَب تُو کرلے شُکر کر کے بے حِساب |
معلومات