میری تو غم سے عقیدت ہو گئی
لگتا ہے دنیا سے فرصت ہو گئی
آنکھ میری تو بہت روتی ہے اب
سوچا بھی کب تھا جو حالت ہو گئی
دل مرے کو ملا تھا جب بھی سکوں
تو زمانے کو شکایت ہو گئی
زندگی نےبھی بہت غم جھیلے ہیں
اس لیے جینے کی عادت ہو گئی
سوچ کے فیضان غم کا رو دیا
اب بہت نازک طبیعت ہو گئی
فیضان حسن طاہر بھٹی

0
94