خود پہ آئی خدا ہو گئے
لوگ کیا سے کیا ہو گئے
آیا موسم انا کا یہاں
لوگ سب پارسا ہو گئے
ہر کسی کا نیا رنگ تھا
سب ہی اب بے وفا ہو گئے
زندگی کی شبِ غم ہوئی
سب ہی دُکھ اب روا ہو گئے
کس کے، ادریس، تابِع رہوں؟
لوگ تو سب خدا ہو گئے

10