| محبت میں دھوکے بھی کھائیں گے ہمدم |
| دلوں کی یہ باتیں چھپائیں گے ہمدم |
| مرا دل رہا جو نہ قابو میں میرے |
| گلی میں تری یوں ہی جائیں گے ہمدم |
| خبر جو ملے گی کہ آئیں گے دلبر |
| تو گلشن بھی اپنا سجائیں گے ہمدم |
| محبت میں مجنوں ہوئے تو قسم سے |
| کہانی یہ تیری چھپائیں گے ہمدم |
| کبھی بات عزت پہ آئی جو تیری |
| اسے جاں بھی دے کر بچائیں گے ہمدم |
| کبھی تم کو دیکھا جو موجوں سے لڑتے |
| بھنور میں بھی جا کر دکھائیں گے ہمدم |
| کبھی جاں سے تجھ کو گزرنے نہ دیں گے |
| گلے موت کو ہم لگائیں گے ہمدم |
| لگاجو پتا کے یہ رستہ ہے تیرا |
| یہ پلکیں وہاں ہم بچھائیں گے ہمدم |
| ترے عشق میں ہم جو بے خود ہوئے تو |
| خوشی سے ہی پاگل ہو جائیں گے ہمدم |
| یہ دنیا جو رہنے کے قابل رہی نا |
| ستاروں پہ مسکن بنائیں گے ہمدم |
معلومات