کیا پتہ دیوانگی کب سر چڑھے |
لے کے ہردم ساتھ میں پتھر چلے |
خانماں برباد کو جنگل ہے راس |
دشت کی جانب جلا کر گھر چلے |
کچھ خبر دے کوچۂ دلدار کی |
ہو کے مجھ سے بادیِ صرصر چلے |
وہ جنوں کی ہوگی اک طرحِ جدید |
پاؤں بھی ہم رکھ کے جو بر سر چلے |
دشمنوں کی سازشوں کی خیر ہو |
ثانی ہم اپنے ہی ہاتھوں مر چلے |
معلومات