کہ سہمتی رکھ لی تیری مجھے غیر بتانے میں
اپنا مجھے بھی آج کل کوئی خیر نہیں لگتا  
تجھے پہچاننے سے ناکار رہی ہے عوام   
انکی باتوں سے یہ تیرا شہر نہیں لگتا    
اور تجھے مارنے کی حماقت کرتا میں مگر
سنا ہے تیرے جسم کو کوئی زہر نہیں لگتا   

0
35