| تھوڑی خاموشی کی ضرورت ہے |
| رونے دھونے کی اس میں لاگت ہے |
| پہلے تم کو اچھا لگوں گا میں , پھر |
| خود کہے گا تُو کیا مصیبت ہے |
| دیکھتا ہوں رکوع میں کس کو |
| دلربا آپ کو بھی حاجت ہے |
| دل نہیں لگ رہا سخن میں بھی |
| سالی کل شام سے نحوست ہے |
| سیدھے منہ بات تک نہیں کرتا |
| تم کہو یہ کوٸی شرافت ہے |
| ٹھیک ہے سن لیا میں نے جاٸو |
| مجھ کو معلوم ہے حماقت ہے |
| نور شیر |
معلومات